یکشنبه 17/نوامبر/2024

اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتالی فلسطینی زندگی اور موت کی کشمکش میں

ہفتہ 17-دسمبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے چار فلسطینی شہری گذشتہ کئی ہفتوں سے بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق دو اسیران انس شدید اور احمد ابوفارہ کی حالت نہایت تشویشناک ہے اور دونوں اسیران زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق چار فلسطینی اسیران صہیونی جیلوں میں مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسیر عمار الحمور گذشتہ 26 ایام سے انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اس کے علاوہ دو اسیران انس شدید اور احمد ابو فارہ 85 دونوں سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسیر کفاح حطاب کی بھوک ہڑتال بھی چوتھے ہفتے میں جاری ہے۔

تنظیم کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 85 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران ابو فارہ اور انس شدید کی حالت تشویشناک ہے اور دونوں اسیران زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ چاروں اسیران پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے مکروہ حربے استعمال کررہی ہے مگر چاروں اسیران حالت تشویشناک ہونے کے باوجود رہائی یا شہادت تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے پر مصر ہیں۔

اسیر حمور کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے اور وہ اس وقت ‘‘عسقلان‘‘ جیل میں قید ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے 16 فروری 2016ء کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد اسے انتظامی حراست کی سزا دی گئی تھی۔ حال ہی میں اس کی انتظامی حراست کی مدت ختم ہوئی تو قابض فوج نے اسیر کی انتظامی قید میں مزید چھ ماہ کی تجدید کردی تھی جس پر عمار الحمور نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔

 

مختصر لنک:

کاپی