اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ وہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیتے رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کو جلد از جلد اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نیویارک میں سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بان کی مون نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ساتھ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ بین الاقوام قوانین اور مطالبات میں شامل ہے جس پرکسی قسم کے تحفظات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے ساتھ ساتھ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرعاید پابندیوں کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔
خیال رہے کہ بان کی مون نے فلسطینی ریاست کی حمایت کا یہ مطالبہ ایک ایسےوقت میں کیا ہے جب وہ رواں ماہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سلامتی کونسل کے ارکان سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فلسطینی اور اسرائیلی قیادت کے درمیان امن بات چیت کی بحالی کے لیے فوری اور موثر اقدامات کریں۔ مناسب ہے کہ فلسطین اور اسرائیل مل کر ہی باہمی تنازعات کا حل نکالیں۔ عالمی برادری کو فریقین کےدرمیان تعطل کا شکار بات چیت کی بحالی میں مدد دینے کے ساتھ تنازعات کے حل میں بھی مدد فراہم کرنا چاہیے۔
بان کی مون کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین دنیا کے اہم ترین حلب طلب مسائل میں سے ایک ہے۔ فلسطینی اور اسرائیلی قیادت کو بامقصد بات چیت اور تنازع کے حل کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
بان کی مون نے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی توجہ عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ متنازع یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع تنازع کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔