یکشنبه 17/نوامبر/2024

صہیونی پولیس کے حصار میں171 یہودیوں کے قبلہ اول پر دھاوے

جمعرات 22-دسمبر-2016

یہودی شرپسندوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل بدھ کو بیسیوں یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز صبح کے وقت 171 یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 171 یہودی مختلف ٹولیوں کی شکل میں’باب السلسلہ‘اور باب المغاربہ سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ ان میں 160 سول یہودی آباد کار،10 یہودی طلباء، انٹیلی جنس اداروں کے تین اہلکار اور 8 اسرائیلی صحافی قبلہ اول میں داخل ہوئے۔

مقامی فلسطینی ذرائع ابلاغ اور یہودی آبادکاروں کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے والے اداروں کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 300 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہوئے۔ ان آباد کاروں میں یہودی ربی، مذہبی شت پسند، پولیس اور انٹیلی جنس اہلکار اور یہودی طلباء بھی شامل تھے۔ گذشتہ ہفتے 33  اسرائیلی فوجی قبلہ اول میں داخل ہوئے۔

 اس موقع پر یہودی آباد کاروں کے ہمراہ یہودی ربی بھی موجود تھے جوانتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول پر اپنا مذہبی حق جتلانے کے لیے انہیں تلمودی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی آڑ میں عالم اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام پر یہودیوں کے قبضے کی مہم چلا رہے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق یہودی آبادکاروں کی آمد سے قبل ہی اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے تمام دروازوں بالخصوص مراکشی دروازے کو محاصرے میں رکھا تھا اور فلسطینی نمازیوں کو اس دروازے کی طرف جانے سے سختی سے منع کردیا گیا تھا۔ یہودی آبادکاروں اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ قابض فورسز نے فلسطینی نمازیوں کو یہودی آباد کاروں سے دور رکھنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا۔

مختصر لنک:

کاپی