جمعه 15/نوامبر/2024

شہادت کے کئی ماہ بعد 7 فلسطینی سپرد خا،رقت آمیز مناظر:تصاویر

اتوار 25-دسمبر-2016

صہیونی حکام کی جانب سے 7 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے  ورثاء کے حوالے کئے جانے کے بعد شہداء کو کل ہفتے کے روز ان کے آبائی شہروں میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جنازے کے جلوسوں میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر صہیونی فوج نے شہریوں کو شہداء کے جنازوں میں شرکت سے روکنے کے لیے طاقت کے مکروہ ہتھکنڈے استعمال کیے۔

الخلیل شہر میں پانچ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی پہنچائے گئے اور انہیں سپرد خاک کیا گیا۔ شہداء کے جنازے کے جلوسوں میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

شہید امیر الرجبی اور مہند کی نماز جنازہ الخلیل شہر میں ابو عیشہ مسجد کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس کےبعد دونوں شہداء کو ایک قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ شہید مصطفیٰ  برادعیہ کو الخلیل شہرمیں العروب پناہ گزین کیمپ میں نماز جنازہ کی ادائی کے بعد دفن کیا گیا۔

 قبل ازیں صہیونی فوج کی طرف سے جمعہ  کے روز شہداء کے لواحقین کو پیغامات میں بتایا کہ نو شہیدوں کے جسد خاکی ورثاء کو دیے جانے کے لیے تیار ہیں۔

صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے عیسیٰ الطرایرہ، مہند ، امیر الرجبی، مصطفیٰ برادعیہ، خالد اخلیل، محمد ترکمان، محمد حرب مسکاری، وائل ابو صالح اور جہاد سعید القدومی کے جسد خاکی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ان میں سے پانچ شہداء کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ شہداء کو ہلال احمر فلسطین کی ایمبولینسوں پر شہرکے ایک پرائیویٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں شہداء کے ورثاء،انسانی حقوق کے کارکنان اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

شہید محمد ترکمان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے، شہید محمد حرب مسکاوی کا قلقیلیہ سے اور شہید وائل ابو صالح کا طولکرم سے ہے جب کہ شہید جہاد القدومی کا تعلق شمالی شہر نابلس سے ہے۔

مذکورہ تمام شہداء کو صہیونی فوج نے شہید کیے جانے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے گئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی