اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتین یاھو نے الزام عاید کیا ہے یہودی بستیوں کی تعمیرکے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری میں امریکی صدر باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ کا ہاتھ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد کی منظوری میں اوباما انتظامیہ کا کھلا ہاتھ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مخالف قرارداد پر امریکا نےغیر روایتی طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ امریکا سلامتی کونسل میں اپنی مرضی کی شرائط مسلط کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا۔
نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ صدر اوباما نے 2011ء میں بھی اس سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قراردادوں کوویٹو نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ 22 دسمبر 2016ء کو سلامتی کونسل میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اسرائیل سے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔ امریکا نے قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا مگر اس بار قرارداد ویٹو بھی نہیں کیا۔ قرارداد کی منظوری کے بعد اسرائیلی ریاست اوچھے ہتھکنڈوں پراتر آئی ہے۔