قابض صہیونی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں شعفاط اور بیت حنینا قصبوں کے درمیان قائم کی گئی ’رمات شلومو‘ یہودی کالونی میں 690 مکانات کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ ان مکانات کی تعمیر 6 دسمبر کو دی گئی تھی۔
شعفاط قصبے مقامی فلسطینی بلدیاتی عہدیدار اسحاق سعید ابو خضیر نے ’مرکزاطلاعات فلسطین‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ صہیونی بلدیہ کے بلڈوزروں اور بھاری مشینر نے ’رمات شلومو‘ کالونی میں چھو سو نوے مکانات کی تعمیر کے لیے کھدائی کا کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمات شلومو کالونی کو مغرب کی سمت میں توسیع دی گئی ہے۔ ابوخضیر کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ شعفاط کالونی میں ابو خضیر، عیسیٰ ، محمد اور دعیس خاندانوں کی وسیع اراضی پر غاصبانہ قبضہ کرچکے ہیں اوران کی نجی اراضی کو یہودی کالونی میں ضم کیا گیا ہے۔
اسحاق ابوخضیر نے بتایا کہ رمات شلومو کالونی میں توسیع کے نئے منصوبے سے نہ صرف فلسطینیوں کی مزید قیمتی اراضی ان سے غصب ہوجائے گی بلکہ شعفاط اور ابو حنینا قصبوں پر اس کالونی کےگہرے ماحولیاتی منفی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں سلامتی کونسل میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے پرمبنی قرارداد کی منظوری کےبعد بھی صہیونی ریاست شعفاط اور بیت حنینا کالونی میں توسیعی منصوبے جاری رکھے ہوئے ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی کھدائی کے لیے استعمال ہونے والی میشنوں نے مودیعین ۔ تل ابیب شاہراہ پر کھدائی شروع کی۔
خیال رہے کہ تازہ یہودی تعمیرات ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب صہیونی ریاست پر فلسطین میں یہودی آبادکاری روکنے کے لیے سخت دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ 22 دسمبر کو سلامتی کونسل میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا غیر قانونی سلسلہ روک دے۔