فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں حال ہی میں ایک فلسطینی شہری کے حملے میں چار صہیونی فوجیوں کی ہلاکت اور 15 کے زخمی کیے جانے کے واقعے پر ترکی میں مقیم فلسطینی شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی میں فلسطینی کمیونٹی کی نمائندہ 25 سماجی تنظیموں پر مشتمل ’جنرل فلسطین۔ ترکی کانگریس‘ کی طرف سے انقرہ حکومت کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں ٹرک تلے کچل کر چار اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور پندرہ کے زخمی کیے جانے کا واقعہ مزاحمتی کارروائی ہے۔ فلسطینیوں کو صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مسلح مزاحمت کا آئینی حق ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے مرتکب فلسطینی نہیں بلکہ صہیونی ہیں جو فلسطینی قوم پر مظالم ڈھا کر بدترین دہشت گردی کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
ترک حکومت کو لکھے گئے وضاحتی بیان میں ترکی میں موجود فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں ٹرک کے حملے میں چار صہیونی فوجیوں کی ہلاکت کا واقعہ مزاحمتی کارروائی ہے اور اس حملے کے ماسٹر مائنڈ فادی قنبر فلسطینی قوم کے ہیرو ہیں جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم قابض اور غاصب دشمن کے خلاف ہرطرح کی مزاحمتی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں ٹرک کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ صہیونی ریاست کے جنگی جرائم کے خلاف فلسطینیوں کا فطری رد عمل ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطین کے بیت المقدس شہر میں فادی قنبر نامی ایک نوجوان نے تیز رفتار ٹرک کے ذریعے اسرائیلی فوجی کچل ڈالے تھے جس کے نتیجے میں 4 صہیونی فوجی ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے تھے۔
ترکی میں مقیم فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پر صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط کو کئی عشرے بیت چکے ہیں۔ قابض صہیونیوں کی جانب سے بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے دن رات مذموم مہم جاری رکھی گئی ہے۔ فلسطینی قوم صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط اور غاصبانہ قبضے کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں۔ انہیں مسلح مزاحمت سمیت ہر طرح کی مزاحمت جاری رکھنے کا بھرپور حق حاصل ہے۔