عموما لوگ یہ تو پوچھتے ہیں کہ انہیں بیماریوں سے بچنے کے لیے کن چیزوں کو کھانے پرتوجہ دینے اور کن سے پرہیز کرنا چاہیے مگر دماغ کو تقویت دینے والی اشیاء خوردو نوش کے بارے میں کم ہی لوگ پوچھتے ہیں۔ ایسی بہت سی خوراکیں موجود ہیں جو زہائمر جیسی دماغی بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ بنتی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہر صحت ڈاکٹر ریبیکا کاٹز کا کہنا ہے کہ ماہرین بالیقین یہ کہتے ہیں کہ جیسے جیسے انسان کی عمر آگے بڑھتی جاتی ہے، دماغ کے خلیات مرتے جاتے ہیں۔ اس لیے کچھ ایسی خوراکیں دماغی خلیات کو زندہ رکھنے کے لیے اہم ہیں۔ مگر یاد رہے کہ کسی بھی خوراک کے ساتھ جسمانی ورزش کو مت بھولیے۔
ذیل میں دماغ کو تقویت دینے اور یاداشت کو تیز کرنے کا ذریعہ بننے والی اشیاء کا مختصر تذکرہ پیش ہے۔
دالیں:۔
دالیں کئی اقسام کے وٹامنز کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ خاص طور پر ویٹا من 6 دماغی طاقت کو تقویت دینے کا ذریعہ ہیں اور یہ انسان کو توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
پودینہ:۔
پودینہ بھی متعدد وٹا منز کا مصدر ہے۔ بالخصوص وٹامن ’A‘ دماغ کی تقویت کا ذریعہ بنتا ہے۔
کدو کا بیج:۔
کدو کے بیج میں پوٹائیشیم، میگنیشیم اور کلیشیم کی غیرمعمولی مقدار ہوتی ہے جو دماغ کی تقویت کا موجب بنتی ہے۔
پھول گوبی:۔
پھول گوبی متعدد وٹامنز کا مجموعہ ہے جو یاداشت میں بہتری کا ذریعہ بنتی ہے۔
مچھلی:۔
چھوٹی مچھلی میں متعدد وٹا من بالخصوص وٹامن B12 کی وافر مقدارپائی جاتی ہے جو دماغ کو تقویت دیتی ہے۔
اخروٹ:۔
ڈھلتی عمر کے ساتھ دماغی صلاحیت کمزور ہوتی جاتی ہے اور اخروٹ کی گری نہ صرف دماغی تقویت کا ذریعہ ہے بلکہ ہرقسم کی سوزش سے بھی بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔
چکندر:۔
چکندر میں نائیٹریٹ کی غیرمعمولی مقدار پائی جاتی ہے جو جسم میں خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔ چکندر کھانے سے دماغ میں بھی تروتازگی آتی ہے۔
دار چینی:۔
دار چینی نئے دماغی خلیات پیدا کرتی اور پرانے خلیات کو محفوظ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
چاکلیٹ:۔
چاکلیٹ بھی توجہ مرکوز کرنے اور دماغی طاقت بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔
ادرک:۔
سائنسی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ ادرک کے استعمال سے خواتین کے ہاں یاداشت بہتربنانے مدد دیتی ہے۔
کاجو کا پھل:۔
کاجو کے پھل میں زنک اور میگنیشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو یاداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔