اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدینالقسام بریگیڈ اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے مشتترکہ طور پراسرائیلی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں دشمنکو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عزالدین القسامبریگیڈز نے ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر اپنے چینل پر ایک بیان میں کہا کہ اس نے تل ابیبکو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ عرب عالمی خبر رساں ایجنسی کے ایک عینی شاہد نے بتایاکہ اسرائیل کی جانب راکٹ داغا گیا۔ اس کے بعد اسرائیلی علاقے میں سائرن بھی بجتارہا۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ اللد اور الرملہ سمیت متعدد اسرائیلی قصبوں میںسائرن بجائے گئے۔
القسام بریگیڈزنے ٹیلی گرام پر کہا کہ اس نے شہریوں کے خلاف اسرائیلی قتل عام کے جواب میں تل ابیبپر راکٹوں کی بوچھاڑ کی ہے۔ القسام نے بتایا کہ اس سے قبل غزہ سٹی میں اسرائیلیافواج کے مراکز پر بھی بمباری کی گئی۔ تحریک اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈنے اعلان کیا کہ اس کے جنگجو غزہ سٹی میں شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
القسام بریگیڈزنے مزید کہا کہ اس نے غزہ شہر کے شمال اور جنوب میں اسرائیلی فورسز کے ٹھکانوں کودرجنوں مارٹر گولوں سے بھی نشانہ بنایا ہے۔ جنگجوؤں نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیتحانون میں ایک عمارت کے اندر تعینات اسرائیلی فٹ فورس کو چار اینٹی پرسنل اور اینٹیقلعہ بندی گولوں سے نشانہ بنایا۔ القدس بریگیڈز نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میںکسوفیم بستی پر راکٹ فائر کر رہی ہے۔ غزہ شہر کے النصر محلے میں الرنتیسی ہسپتالکے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
ادھر القدسبریگیڈز نے بھی تل ابیب اور غزہ کےاطراف میں موجود یہودی کالونیوں اور اسرائیلیفوجی ٹھکانوں کو راکٹوں سے نشانہ بنا کر ان میں تباہی مچا دی۔
جمعہ کی صبح، غزہکی پٹی میں عارضی جنگ بندی ختم ہوئی، جو قطری-مصری ثالثی کے ساتھ ختم ہوئی، اور 7دن تک جاری رہی، اس دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا اور اس پٹی میں انسانی امدادپہنچائی گئی، جس میں تقریباً 23 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔