اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کے تحت گذشتہ ہفتے کے دوران مزید 23 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حکام کا دعویٰ ہے کہ سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باعث فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا جب کہ مقامی فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی حکام کا دعوٰی مسترد کردیا ہے۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے؟
فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموما فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔ گذشتہ سے پیوستہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 29 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے 30 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عاید کررہی ہے۔