اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی دعوت پر تل ابیب کے دورے پرآئیں گے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے وزیراعظم نیتن یاھو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ اسرائیل کی دعوت دی ہے۔ وہ جلد ہی تل ابیب کا دورہ کریں گے۔
اخباری رپورٹ کےمطابق وزیراعظم نیتن یاھو امریکا ۔ اسرائیل عمومی امور کمیٹی’ایپک‘ کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لیے رواں ماہ واشنگٹن کا دورہ بھی کریں گے جہاں ان کی ملاقات امریکی صدر سے بھی ہوگی۔ صدر ٹرمپ اور نیتن یاھو کی یہ دوسری ملاقات ہوگی تاہم اسرائیلی کابینہ میں شامل بعض وزراء کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو کے آئندہ چند روز میں امریکی دورے کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا دورہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایجنڈےمیں شامل ہے۔ وہ جلد ہی تل ابیب کے دورے پرآئیں گے۔
’ہارٹز‘ نے امریکی انتظامیہ کے ان تین اہم عہدیداروں کے بارے میں بھی بتایا ہے جنہیں اسرائیل سے متعلق امور کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔ ان میں صدر کے داماد اور ان کے معاون خصوصی گریڈ کوچنر، تل ابیب مین واشنگٹن کے مجوزہ سفیر ڈیوڈ فریڈ مین اور ٹرمپ کے خصوصی مندوب جیسن گرینبلاٹ صدر کے دورہ اسرائیل کی تیاری کررہے ہیں۔
اخبار کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی گرین بلاٹ آئندہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ منصب سنھبالنے کےبعد یہ ان کا پہلا دورہ اسرائیل ہوگا۔ اس دورے کا مقصد فلسطین میں یہودی آباد کاری کے معاملے میں اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
کل جمعہ کو وائیٹ ہاؤس کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔ صدر عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینہ کے مطابق امریکی صدر نے محمود عباس کو امریکی دورے کی دعوت بھی دی ہے۔