ایک نئی سائنسی تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا اہے کہ اگر روزانہ 5 مرتبہ پابندی سے نماز کی ادائیگی کی جائے تو اس کے نتیجے میں انسان کی کمر کا درد کم ہو جاتا ہے۔
برطانوی اخبار ” دی انڈیپینڈینٹ” میں شائع ہونے والے اس تحقیقی مطالعے کے مطابق نماز کے دوران ایک منظم انداز سے حرکت نہ صرف جسمانی تھکن کو دور کرتی ہے بلکہ یہ گھٹنوں اور ریڑھ کی ہڈی میں کمر کے مہروں کی تکلیف کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
مذکورہ تحقیقی مطالعے کی تیاری میں شریک ایک رکن محمد الخصاونہ کے مطابق نماز کے دوران منظم شکل میں حرکت یوگا کی اُس ورزش سے مشابہت رکھتی ہے جس کی ہدایت کمر کے درد کا شکار مریضوں کو کی جاتی ہے۔
مطالعاتی رپورٹ کی تیاری میں کمر کا درد کم ہونے میں نماز کے اثر کا جائزہ لینے کے لیے دنیا کے مختلف علاقوں سے مردوں اور عورتوں کے جسمانی Digital Simulation کے نمونوں کو استعمال میں لایا گیا۔
اس دوران مطالعے سے حاصل ہونے والے نتائج میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ سجدہ کرنے سے کمر کے مقام پر جوڑ کو سہارا دینے کے لیے نَسیج کی مضبوط پٹّی کے اندر لچک بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح کمر کی تکلیف کا احساس کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔