اسرائیلی ریاستکے ذرائع ابلاغ نے غزہ کی پٹی میں مجاھدین کے ہاتھوں صہیونی فوج کو پہنچنے والےجانی اور مالی نقصانات کے بارے میں فوج کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کو مشکوکقراردیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہغزہ میں اسرائیلی فوج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں بھاری جانی اور مالینقصان اٹھانا پڑ رہا ہے مگر فوج اپنے نقصانات چھپا رہی ہے۔
اسرائیلی ذرائعابلاغ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف مزاحمتیفورسز نے غزہ میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کرنے کا دعویٰٗ کیاہے۔
غزہ میں مجاھدینکے دشمن فوج پر حملوں کے سامنے آنے والے مناظر اور ان کی شدت ظاہر کرتی ہے کہدشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
مجاھدین نے کئیایسے مناظر بھی جاری کیے ہیں جن میں دشمن فوج کی چیخ پکار اور مدد کے لیے فریادسنی جا سکتی ہے۔
اسرائیلی اخباراتمیں شائع خبروں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی میں معمولی نقصاناتکے دعوے مشکوک ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ میں اصل نقصانات پر پردہ ڈال رہی ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلیفوجیوں کی ہلاکتوں، زخمیوں کی تعداد اور ہسپتالوں میں علاج کے لیے لائے جانے والےاسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں بہت بڑا فرق ہے۔ اسرائیلی فوج غزہ میں زخمیوں کی جوتعداد بیان کررہی ہے وہ کم ہے جب کہ ہسپتالوں میں ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کوزخمی حالت میں لایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں آپریشن شروع ہونے کے بعد اسکے 5 ہزار فوجی زخمیہوئے ہیں جب کہ ہسپتالوں میں لائے گئے زخمی اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 10 ہزار سے زایدہے۔
رپورٹ کے مطابقبئر سبع کے سورکا ہسپتال میں ہفتے کی شامل 28 زخمی فوجی لائے گئےجن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان کے بارےمیں کوئی معلومات ظاہر نہیں کیں۔
ادھر اسرائیلیوزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں آپریشن شروع ہونے کے بعد 10 ہزار 548 زخمی فوجیوں کوعلاج کے لیے ہسپتالوں میں لایا گیا ہے۔
ادھر القسامبریگیڈز کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران دشمن کی 44 گاڑیاں تباہ اور کم سے کم 40 صہیونی فوجی جھنم واصل ہوئے ہیں۔