فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی کے تمام سفاکانہ حربوں میں ناکامی کے بعد اب صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کی نئی نسل تباہ کرنے کے لیے انہیں منشیات کے سمندر میں غرق کرنے کی نئی پالیسی اختیارکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ دو سال کے دوران غزہ کی پٹی میں منشیات کے دھندے میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا۔ فلسطینی حکام کے مطابق منشیات کا جتنا مواد رواں سال کے پہلے ایک ماہ کے دوران قبضے میں لیا گیا ہے اتنا سال 2016ء کے پورے بارہ ماہ میں قبضے میں نہیں لیا گیا۔ اس کے علاوہ رواں سال ابتدائی چند ماہ کے دوران غزہ میں منشیات کے مکروہ کاروبار میں ملوث قوم دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کے دوران کئی مشتبہ افراد کوحراست میں لیا گیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
غزہ میں وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کے علاقے سے پکڑی جانے والی منشیات کی بھاری مقدار سے اندازہ ہوتا ہے کہ فلسطینی قوم کو منشیات کا عادی کرنے کی مجرمانہ سازش کے پیچھے صہیونی ریاست کا ہاتھ ہے۔ رواں سال کے دوران غزہ کو اسمگل کی گئی جتنی منشیات پکڑی گئی وہ اسرائیل سے اسمگل کی گئی تھی۔ رواں سال کے دوران غزہ سے چرس کے 1250 پیکٹ اور دیگرمنشیات کی 4 لاکھ گولیاں ضبط کی گئیں۔