بھارت اسرائیل سے ایک ارب ڈالر کے ٹینک شکن میزائل خریدے گا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کیمطابق وزارت دافاع کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی خریداری کے حوالے سے اسرائیل کی کمپنی رافاعیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز سے معاملات طے کئے جارہے ہیں اور توقع ہے کہ اس ضمن میں ڈیل جلد ہی فائنل ہوجائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت دافاع نے اس سے قبل مذکورہ ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی خریداری سنگل وینڈر کی صورتحال کے باعث موخر کی تھی جو کہ بھارتی دفاعی ذخائر کی پالیسی سے متصادم ہے تاہم اب سنگل وینڈر کے پہلو کو نظرانداز کرکے ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی خریداری کی طرف بڑھا جارہا ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کے ذرئع کا کہنا ہے کہ 2014 میں ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی خریداری موخر کرنے کی ایک وجہ ان کی بہت زیادہ قیمت بھی تھی تاہم یہ معاملہ بھی اب حل ہوگیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت دافاع نے ٹینک شکن میزائلوں کی خریداری کے معاہدہ کی دستاویزات سلامتی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی کو پیش کردی ہیں جہاں سے رواں ہفتے ہی تقریباً 29مارچ تک اس کی منظوری کا امکان ہے اور آئندہ دو ماہ تک اسرائیلی کمپنی کیساتھ معاہدہ پر دستخط کئے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ سلامتی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم نریندرمودی کررہے ہیں جوکہ ہتھیاروں کی خریداری کے حوالے سے فیصلے کرنے والی سب سے بڑی باڈی ہے۔ ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی خریداری کے حوالے سے ابتدائی امور وزیراعظم مودی کے رواں سال جون میں دورہ اسرائیل کے دوران طے کئے گئے تھے۔ معاہدہ طے پانے کے بعد ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی بھارت کو فراہمی 4سے5 سال کے اندر مکمل ہوگی۔ واضح رہے کہ بھارت نے زمین سے فضا میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے درمیانے درجے کے 200میزائل تیار کرنے کے لیے اسرائیل سے معاہدہ بھی کررکھا ہے۔
