بدھ 29 مارچ 2017ء کو اردن کی میزبانی میں 28 ویں عرب سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کانفرنس بھی ماضی کی کانفرنسوں کی طرح کوئی موثر اور نتیجہ خیز فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
چونکہ عرب سربراہ کانفرنس میں آئندہ کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کا بھی فیصلہ کیا جاتا ہے۔ اس بار تین عرب ممالک کے سامنے آئندہ عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی کی تجویز پیش کی گئی مگر ان تینوں ممالک نے عرب سربراہ اجلاس کی میزبانی سے انکار کردیا۔ آخر کار سعودی عرب نے آئندہ ہونےوالے سربراہ اجلاس کی میزبانی کی تجویز قبول کی ہے۔
سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ان کا ملک 29 ویں عرب سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ قبل ازیں یہ تجویز متحدہ عرب امارات کے سامنے پیش کی گئی تھی مگر امارات نے عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی سے انکار کردیا۔ متحدہ عرب امارات نے آئندہ کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کی تجویز سعودی عرب کے سامنے پیش کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی سے متحدہ عرب امارات نے کیوں کر انکار کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات تیسرا ملک ہے جس نے سنہ 2001ء کے بعد عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی سے معذرت کی ہے۔
حالیہ سربراہ کانفرنس کی میزبانی یمن کے سپرد کی گئی تھی مگر یمنی حکومت نے عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی سے انکار کردیا تھا۔
اس سے قبل مراکش بھی عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی سے انکار کر چکا ہے۔