اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کل جمعہ کی شام بیت المقدس میں ایک بڑی عمر کے فلسطینی شہری نے ایک برطانوی سیاح خاتون کو چاقو گھومپ کر ہلاک کردیا۔ پولیس نے حملہ آور فلسطینی کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا السمری نے بتایا کہ برطانوی لڑکی پر چاقو حملہ پرانے بیت المقدس میں باب الجدید کے قریب ’دوار ساھل‘ کے مقام پر پیش آیا۔
صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک دوسرے بیان میں کہا گیا تھا کہ بیت المقدس میں ایک برطانی خاتون سیاح چاقو کے حملے میں زخمی ہوئی ہیں۔ عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 کے مطابق بیس سالہ برطانوی لڑکی کو چاقو کے حملے میں گہرے زخم آئے تھے، اسے علاج کے لیے فوری طورپراسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ پہلےہی دم توڑ گئی تھی۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشتبہ فلسطینی حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار فلسطینی کی عمر 57 سال اور رہائش بیت المقدس کی بتائی گئی تاہم اس کی مزید شناخت نہیں کی گئی۔
پولیس نے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی چاقو بردار کے حملے میں ہلاک ہونے والی لڑکی برطانوی نژاد ایک سیاح اور یونیورسٹی کی طالبہ لگتی ہے۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار فلسطینی حملہ آور کا تعلق راس العامود کالونی سے ہے اور وہ نفسیاتی مریض لگتا ہے۔ اس نے لوکل ٹرین کے اسٹیشن سے ٹرین میں سوار ہو کر ایک برطانوی لڑکی پر چاقو سے وار کیے۔
ادھر اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والی لڑکی یہودی آباد کارہ ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق لڑکی کو پرانے بیت المقدس شہر میں باب الخلیل کے مقام پر حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس، باب الخلیل، باب الاسباط اور باب العامود کو بند کرکے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔