چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل بھارت کو دو سال میں 8000 میزائل دیگا

ہفتہ 15-اپریل-2017

فوج کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے موددی نے 2025 تک 250 ارب ڈالر مختص کیے

نیویارک (ندیم منظور سلہری سے) بھارت اور اسرائیل کے فوجی گٹھ جوڑنے بڑی طاقتوں میں بھی تشویش پیدا کردی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جولائی میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے ہیں اس دورے کو تھنک ٹینک بڑی اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔ بھارت ان دو اہم فوجی سمجھوتوں پر دستخط کرنے جارہا ہے جن کا مقصد پاکستان اور چین کو نیچا دکھانا اوران پر اپنا دبدبہ بٹھانا ہے۔ بھارت اسرائیل سے اینٹی ٹینک میزائل اور نیو ائیر ڈیفنس وپین سسٹم حاصل کریگا۔ بھارتی فوج کے لیے سپائیک اینٹی ٹینک  میزائل اور نیوی کے لیے 8 ائیر ڈیفنس میزائلوں کے سمجھوتوں کو حتمی شکل دی جائیگی۔

اسرائیل بھارت کو اگلے دوسال میں 8000 میزائل فراہم کریگا جن کی قیمت 5-1 بلین ڈالر سے زائد ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی افواج کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے 250 بلین ڈالر مختص کررکھے ہیں اور یہ رقم 2025 ء تک خرچ کی جائیگی۔ ایک سابق بھارتی سفارتکار نے ”92نیوز” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر بھارت اتنا بڑا رسک لے رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 2016ء میں اسرائیل دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا جس نے بھارت کو سب سے زیادہ خطرناک ہتھیار فراہم کیے جبکہ اسی سال دونوں ممالک کے درمیان ایک بلین سے زائد کے دس معاہدے بھی ہوئے ہیں۔ بھارت اسرائیل سے درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی حاصل کریگا جن کی مالیت دو بلین ڈالر سے زائد بتائی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی