چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کویہودی کالونیوں میں فٹبال سرگرمیاں ختم کرنے کی وراننگ

پیر 24-اپریل-2017

عالمی فٹبا فیڈریشن’فیفا‘ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ اگلے چھ ماہ کے اندر اندر مقبوضہ فلسطینی شہروں میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں فٹ بال سرگرمیاں ختم کرے ورنہ اس کی فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت معطل کردی جائے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’فیفا‘ کی طرف سے  اسرائیل کو یہ ڈیڈ لائن ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب فیڈریشن کی جنرل کانفرنس 10 اور 11 مئی کو خلیجی ریاست بحرین کی میزبانی میں منامہ میں منعقد ہو رہی ہے۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق اگراسرائیلی حکومت نے ’فیفا‘ کی وارننگ پرعمل درآمد نہ کیا تو یہ معاملہ فیڈریشن کی جنرل کانفرنس میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد جنرل کانفرنس اسرائیل کی رکنیت معطل بھی کرسکتی ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی فٹ بال فیڈریشن 2015ء سے اسرائیل پر یہودی بستیوں میں فٹ بال سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

چند ماہ قبل فلسطینی فٹ بال یونین کی جانب سے دی گئی درخواست کے تحت اسرائیل کی رکنیت اس وقت تک معطل کرنے پرغور شروع کیا گیا تھا۔ مگر اسرائیل فیڈریشن کے ضابطہ اخلاق اورعالمی قوانین کی پابندی یقینی بنانے کے لیے اقدامات نہیں کرتا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’’فیفا‘‘ کی ویب سائیٹ پرجاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ فیفا کی انتظامیہ نے فلسطینی فٹ بال یونین کی جانب سے اسرائیل کی رکنیت کی معطلی سے متعلق دی گئی درخواست کو ایجنڈے میں شامل کرلیا تھا۔ اس درخواست پر گذشتہ سال [مئی] سوئس شہر زیورخ میں ہونے والے 65 ویں اجلاس میں پیش کیا گیا۔

فیفا کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے 209 رکن ممالک میں سے تین چوتھائی کی حمایت کا حصول ضروری ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطین فٹ بال یونین کی جانب سے فیفا کو ایک درخواست دی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ صہیونی ریاست فلسطینی کھلاڑیوں پر قدغنیں اور بلا جواز پابندیاں عاید کررہا ہے۔ بالخصوص فٹ بال کے کھلاڑیوں کو بدترین  مشکلات اور انتقامی کارروائیوں کا سامنا رہتا ہے۔ اسرائیل دانستہ طورپر فلسطینی کھلاڑیوں کو علاقائی اور عالمی کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت سے روکنے کی سازشیں بھی کرتا ہے۔

فیفا نے اس درخواست پر اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے پرغور کا فیصلہ کیا ہے۔ فٹ بال فیڈریشن میں صہیونی ریاست کے خلاف کارروائی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی