اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے42 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے غرب اردن کے راستے ’الکرامہ‘سے واپس بھیج دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے42 فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے؟
فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموما فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔ گذشتہ سے پیوستہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 35فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے 38 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عاید کررہی ہے۔
خیال رہے کہ ’الکرامہ گذرگاہ‘ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان فلسطینیوں کی زمینی رابطے اور آمد ورفت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ عمان سے مغرب میں 55 کلو میٹر کی مسافت پرواقع اس گذرگاہ کو اسرائیل کے ہاں‘النبی پل‘ بھی کہا جاتا ہے۔