فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 17 اپریل سے احتجاج کے طور پربھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر رہ نما کریم یونس کی حالت تشویشناک ہوچکی ہے جس کیے بعد انہیں اسپتال منتقل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے متعین کردہ مندوبین یامین زیدان اور تمیم یونس نےبتایا کہ بھوک ہڑتال کے باعث اسیر رہ نما کریم یونس کی حالت غیرمعمولی حد تک خراب ہوچکی ہے۔ انہیں گذشتہ روز حیفا شہر میں قائم اسرائیل کی مرکزی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
دونوں فلسطینی وکلاء کا کہنا ہے کہ کریم یونس پر نقاہت طاری ہے اور وہ باربار بے ہوش ہونے لگے یہں۔ ان کا وزن 10 کلو کم ہوچکا ہے۔
اسیر یونسف کو ایک سے دوسری جیل میں ظالمانہ طریقے سے منتقل کئے جانے کے باعث بھی ان کی حالت مزید بگڑی ہے۔ فلسطینی مندوبین نے خبردار کیا ہے کہ کریم یونس کی زندگی کو نقصان پہنچتا ہے تو اس کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی کیونکہ صہیونی انتظامیہ دانستہ طورپر ان کی خرابی صحت کے حوالے سے لاپرواہی اورغفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔