فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں دو الگ الگ واقعات میں یہودی دہشت گردوں نے دو فلسطینی بچے گاڑیوں تلے کچل کر شدید زخمی کردیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بچوں کو گاڑیوں تلے روندنے کا ایک واقعہ یطا اور دوسرا تل ارمیدہ کے مقام پر پیش آیا۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ الخلیل شہر کے مشرقی قصبے یطا میں خلہ المیہ کے قریب بائی پاس روڈ پر ایک یہودی آباد کار نے سڑک پر ک چلتے فلسطینی بچے احمد محمد احمد عمور کو گاڑی کی ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی بچے کو یطا کے ایک مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی کی ٹکر سے فلسطینی بچہ دو جا گرا، اسے خون میں لت پت حالت میں اٹھا کر اسپتال پہنچایا گیا۔ جب کہ بچے کو گاڑی کی ٹکر مارنے والا یہودی شرپسند موقع سے فرار ہوگیا۔
خیال رہے کہ الخلیل میں چند گھنٹوں کے وقفے سے کسی فلسطینی بچے کو گاڑی تلے کچلے جانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اتوار کو الخلیل میں تل ارمیدہ کےمقام پر ایک یہودی آبا دکار نے 4 سالہ مراد سامر الرازم کو گاڑی تلے کچل ڈلا تھا۔ الرازم کو بھی گاڑی کی ٹکر سے گہرے زخم آئے جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ غرب اردن میں اور بیت المقدس میں چھ لاکھ یہودی آباد کار غیرقانونی طور پر آباد کیے گئے ہیں۔ اس کےعلاوہ ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی فوج کی نفری اور اس کے قائم کردہ ناکوں، چیک پوسٹوں اور فوجی کیمپوں سے فلسطینی شہریوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ فلسطینی عرب شہروں میں آباد یہودی مقامی فلسطینی شہریوں کے سروں پر منڈلاتی خطرے کی تلوار ہیں اور وہ آئے روز فلسطینیوں کو اپنی گاڑیوں تلے کچل کر شہید اور زخمی کرتے ہیں۔