فلسطین کے انسانی حقوق کے مندوبین اور وکلاء نے بتایا ہے کہ انہوں نے اسیر فلسطینی رہ نما کریم یونس سے ملاقات کے لیے اسرائیلی عدالت میں ایک درخواست دی تھی جس پر عدالت کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے وکلاء یامین زیدان اور سلیمان شاہین نے بتایا کہ انہوں نے حیفا شہر میں اسرائیل کی مرکزی عدالت میں ایک درخواست دی تھی جس میں عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ فلسطینی اسیران کے قاید کریم یونس سے ملاقات کی اجازت فراہم کرے۔
ادھر فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال کے لیےقائم کردہ ابلاغی کمیٹی کے مطابق صہیونی عدالت نے اسرائیلی جیل انتظامیہ کو کریم یونس سے ان کے وکلاء سے ملاقات کے حوالے سے اپنا موقف جمع کرانے کے لیے آئندہ جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔
تاہم دونوں فلسطینی وکلاء کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ دانستہ طورپر کریم یونس سے ملاقات کے معاملے پرٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ کریم یونس بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کے وکلاء کو گذشتہ 15 دنوں سے نہیں ملنے دیا گیا۔