فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنان کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ کے دوران اسرائیلی عدالتوں میں پیش کیے گئے 200 فلسطینیوں پر فردم جرم عاید کی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں انسانی حقوق کے کارکنان کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سا 2017ء کے پہلے چار ماہ کے دوران اب تک 200 فلسطینی خواتین اور نوجوانوں پر فرد جرم عاید کی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم’ ضمیر فاؤنڈیشن‘ کے مندوب محمد محمود نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ صہیونی عدالتوں سے کم عمر ہونے کے باوجود فلسطینیوں پر فرد جرم عاید کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صہیونی عدالتوں سے دسیوں فلسطینیوں پر سماجی رابطے کی ویب سائیٹس ’فیس بک‘ پر اسرائیل مخالف مواد پوسٹ کرنےکے الزام میں فرد جرم عاید کی گئی۔ کئی فلسطینی بچوں کو 6 سے 15 ماہ کے لیے گھر پرنظربندی کی سزائیں بھی سنائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فورسز ماہانہ 15 سے 20 فلسطینیوں کو سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا جاتا اور انہیں سزائیں سنائی جاتی رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2014ء، 2015ء اور 2016ء کی نسبت رواں سال فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔