چهارشنبه 30/آوریل/2025

اپریل میں مسجد ابراہیمی 65 بار اذان سے محروم رہی!

بدھ 3-مئی-2017

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل کی تاریخی جامع مسجد الابراہیمی میں فلسطینی شہریوں کی نمازوں کی ادائی اور اذان پرپابندیوں کا ناروا اور غیرقانونی سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق  اپریل 2017 کے دوران مسجد ابراہیمی میں 65 بار اذان دینے سے روکا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الخلیل شہر کے محکمہ اوقاف ومذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پرصہیونی پابندیوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی بے جا مداخلت کے نتیجے میں اپریل میں مسجد ابراہیمی کی فضاء 65 بار اذان کی نعمت سے محروم رہی۔

 بیان میں اذان اور نماز پر پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پریہودیوں کا ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پرمبنی ہے اور صہیونی قوتیں ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کومسخ کررہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائی پرپابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اور صہیونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کررہے ہیں۔ اگست کے دوران صہیونی حکام کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں اکاون اذان دینے پر پابندی لگائی اور دعویٰ یہ کیا گیا کہ اذان دینے سے یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا ہوتا ہے۔ 

مختصر لنک:

کاپی