چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کا 18 واں دن، کئی نڈھال

جمعرات 4-مئی-2017

اسرائیلی جیلوں میں اپنے حقوق کے لیے بہ طور احتجاج 17 اپریل سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی تعداد 1800 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 1500 اسیران اپنی بھوک ہڑتال کے آج 18 روز مکمل ہوچکے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران کی قائم کردہ مشترکہ فالو اپ کمیٹی کے مطابق  اجتماعی بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے خلاف صہیونی ریاست کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ عسقلان جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی بے رحمانہ طریقے سے دوسرے جیلوں میں منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا عسقلان جیل سے قیدیوں کو دوسری کون سی جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔

قیدیوں کے حوالے سے تشویش بھی لاحق ہے کیونکہ صہیونی جیلر اور تفتیش کار قیدیوں کو زدو کرب کرنے اور انہیں قید تنہائی کی سزائیں دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے بھوک ہڑتالی اسیران کے وکلاء کو ان سے ملنے پر بدستور پابندی عاید ہے۔

کلب برائے اسیران اور محکمہ امور اسیران کاکہنا ہے کہ جیلوں میں مسلسل سترہ روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران اپنی ہڑتال کو منطقی انجام تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسیران کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں قیدیوں کے تمام جائز اور مسلمہ حقوق فراہم نہیں کیے جاتے اس وقت تک وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیلی قید تنہائی ختم کرنے، انتظامی حراست کی پالیسی روکنے اور اسیران سے ان کے اقارب سے ملاقاتوں پر پابندی ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

جمہوری محاذ کےاسیران نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ سات مئی سے پانی پینا بھی ترک کردیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 300 بچے، 1200 مریض قیدی بھی شامل ہیں جن میں 21 کینسر اور 17 امراض قلب کا شکار ہیں۔

ان میں سے 1500 اسیران نے فلسطین میں ’یوم اسیران‘ کے موقع پربھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ یہ بھوک ہڑتال آج 18ویں  روز میں جاری ہے۔ صہیونی ریاست کی جیلوں میں مجموعی طور پر 6500 سے زاید فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 57 خواتین، 300 بچے  اور 500 انتظامی حراست کے قیدی اور 1800 مریض اسیران موجود ہیں۔

سنہ 1967ء کے بعد یہ فلسطینی اسیران کی 23 ویں اجتماعی بھوک ہڑتال ہے۔ سنہ 2014ء میں فلسطینی اسیران نے مسلسل 63 دن تک اجتماعی بھوک ہڑتال کی تھی۔

’عزت اور آزادی‘ کے عنوان سے جاری اجتماعی بھوک ہڑتال کو فلسطین کے عوامی، سیاسی اور سماجی حلقوں کی طرف سے بھرپور معاون حاصل ہے۔ سماجی کارکنان نے سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک اور ’ٹویٹر‘ پر بھرپور پذیرائی دی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی