اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم سے جبارہ چوکی پر فائرنگ کرنے اور دیگر مزاحمتی کارروائیوں میں سرگرم ایک فلسطینی مزاحمتی سیل کو حراست میں لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے جبارہ چوکی پرفائرنگ میں ملوث 6 مشتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کو حراست میں لے کرنامعلوم مقامات پر منتقل کیا ہے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے مشتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں میں تین فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سابق اسیر ملوث ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 کے مطابق حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کا تعلق طولکرم کے ذنابہ قصبے اور طولکرم پناہ گزین کیمپ سے ہے ان کی شناخت عدی تیسیر حسنی عبداللہ ، تحسین احسان سلامہ، عادل نبھان عبداللہ عودہ، جہاد احمد عنبص، فادی بنان محمد صوان اورثائر محمد سلیم عساف کے ناموں سے کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی 29 اپریل 2017ء کو جبارہ چوکی پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ فوج پر 7 مزاحمتی حملے کیے ہیں۔