قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اوربیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران 20 فلسطینی روزہ داروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم حراستی مراکز منتقل کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق زیادہ تر گرفتاریاں مشرقی بیت المقدس کے العیساویہ قصبے سے عمل میں لائی گئی ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ قابض صہیونی فوج نے بیت المقدس کے العیساویہ قصبے میں سوموار کو علی الصباح گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ کریک ڈاؤن میں کم سے کم 12 شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پرمنتقل کیا گیا ہے۔
تلاشی کے دوران قابض فوج نے شہریوں کے گھروں میں گھس کر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس سے اسعرائیلی فوج نے تین فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ صہیونی فوج نے جنوبی نابلس میں بورین قصبے سے تلاشی کے دوران نمر عیسیٰ الطیراوی نامی ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
بیتا اور قصرہ قصبوں سے سابق اسیر براء حمایل اور فارس عبداللہ عودہ کو حراست میں لیا گیا۔
ادھر غرب ردن کے شمالی شہر طولکرم میں بلعا کے مقام سے پراسرائیلی فوج نے سحری کے وقت شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران زیاد حمدان نامی شہری کو گرفتار کرکے نا معملوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شہروں قلقیلیہ اور الخلیل میں بھی فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور متعدد روزہ داروں کو گرفتار کرلیا۔
شمالی شہر قلقیلیہ میں سحری کے اوقات میں اسرائیلی فوج نے عزون قصبے میں مشتبہ اشتہاریوں کی تلاش کی آڑ میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جس کے نتیجے میں شہری سحری کا کھانا بھی نہیں کھاسکے۔ عزون میں تلاشی کی کارروائی کے دوران کئی نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دو شہریوں محمد عماد اور عدی صقر سلیم کو حراست میں لے لیا گیا۔ الخلیل شہر سے سابق اسیر فہد صبیح کو اس کے گھر سے اٹھا لیا گیا۔