فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں اور مقبوضہ بیت المقدس میں آج سوموار کو اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن اور گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں عصیرہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ شہری نماز فجر کے بعد گھروں میں آرام کررہے تھے کہ اس دوران اسرائیلی فوج کی کئی گاڑیوں نے العصیرہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے العصیرہ کے مقام پر تلاشی کی آڑ میں گھروں میں گھس کر فرنیچر اور دیگر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور ایک شہری طالب محمد حمادنہ اور اس کے دو بیٹوں حازم اور عاصم کو حراست میں لے لیا۔
قابض فوج نے جنوبی نابلس میں بورین کے مقام پر گھات لگا کرشہریوں کو پکڑنے کا سلسلہ شروع کیا جو دیر تک جاری رہا۔
ادھر قلقیلیہ میں عزون قصبے میں اسرائیلی فوج نے قصبے کے مرکزی داخلی دروازے پرناکہ لگا کر شہریوں کی آمد ورفت پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ گھروں پر چھاپے بھی مارے۔
بیت المقدس کے مشرقی قصبے عناتا میں اسرائیلی فوج نے سوموار کو علی الصباح چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ قابض فوج نے اسی علاقے مین اسیر براء عیسیٰ کے گھر پربھی چھاپہ مارا اور گھرمیں گھس کر توڑپھوڑ کی۔
غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج نے رات گئے متعدد مقامات پر چھاپےمارے اور شہریوں کو زدو کوب کیا۔ گذشتہ شب نابلس شہر سے بھی متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تاہم ان کی شناخت نہیں کی جا سکی۔
قابض فوج نے 14 سالہ لیث احمد حمارشہ اور 18 سالہ یوسف محمود حمارشہ کی کئی گھنٹے سڑک پر شناخت پریڈ کی اور انہیں کھڑے رکھا گیا۔ نابلس ہی سے رات گے 25 سالہ خالد عصعوص کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔