چهارشنبه 30/آوریل/2025

’اسیران کی مالی مراعات ختم کرنا ان کی قربانیوں کی توہین ہے‘

جمعرات 8-جون-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پارلیمانی ’بلاک اصلاح وتبدیلی‘ نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسیران کے اہل خانہ کو ملنے والی مالی مراعات ختم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اصلاح وتبدیلی کے رکن اور پارلیمنٹ کے ممبر یونس ابو دقہ نے غزہ کی پٹی میں سابق اسیران کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے 270 سابق اسیران کی مالی مراعات ختم کرنا غیراخلاق اقدام اور اسیران کی قربانیوں کو فراموش کرنے کے مترادف ہے۔ فلسطینی قوم اسیران اور ان کے اہل خانہ کی قربانیوں کی توہین کی کسی صورت میں اجازت نہیں دی جائے گی۔

ابو دقہ نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی یکے بعد دیگرے قوم کے مظلوم طبقات کو ان کی قانونی مالی مراعات سے محروم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ فلسطینی اسیران نے قوم کی خاطراپنی زندگیوں کے بہترین ایام صہیونی دشمن کے زندانوں میں قید میں گذارے، مگر فلسطینی اتھارٹی اسیران کی قربانیوں کو فراموش کررہی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے ایک نئے حکم نامے میں فلسطینی اسیران ان کے اہل خانہ کو ملنے والی مراعات ختم کردی تھیں۔ فلسطینی اتھارٹی کےاس اقدام پر عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

سیاسی جماعتوں نے اسیران کے اہل خانہ کو ملنے والی مالی مراعات ختم کرنے کو ظالمانہ اور انتقامی سیاست پر مبنی اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی