ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے قطر کے ساتھ طے پائے دفاعی معاہدے کے تحت ترک فوج دوحہ میں تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ قبل ازیں بدھ کو ترک پارلیمنٹ نے ترک فوج قطر کے دفاع کے لیے تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سنہ 2015ء میں ترکی اور قطر کے درمیان دو طرفہ دفاعی معاہدہ طے پایا تھا جس میں کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور دفاعی تعاون پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت دوحہ میں ترک فوجی اڈے کے قیام کا اعلان بھی شامل تھا مگر اس پر عمل درآمد اب ایسے وقت میں کیا جا رہاہے جب قطری حکومت اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
معاہدے کے تحت ترکی اپنی فوج قطر میں مختلف مقامات پر قائم اڈوں پرتعینات کرے گا۔ ضرورت پڑنے پر فوجی اڈوں اور ترک فوج کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ادھرترک ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ایردوآن نے پارلیمان کی منظوری کے بعد ترکی میں مسلح افواج کے دستے تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ ترک فوج قطری فوج کے ساتھ عسکری تعاون، کسی بھی خطرے کے دفاع کے ساتھ ساتھ عسکری تربیت میں بھی معاونت کرے گی۔
خیال رہے کہ قطر اور پڑوسی ملکوں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین اور مصر کے ساتھ کشیدگی جاری ہے اور سات ملکوں نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑ لیے ہیں۔