برطانیہ میں کیےگئے ایک تحقیقی مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ شادی مردو زن دونوں کی صحت کے لیے غیرمعمولی حد تک مفید ہے۔ شادی سے امراض قلب اور خون میں کولسٹرول کی مقدار کو معمول پررکھنے میں مدد ملتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شادی شدہ جوڑے کسی بھی بیماری کی حالت میں ایک دوسرے کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں۔ برطانیہ میں قریبا دس لاکھ بالغ غیر شادی شدہ ہیں۔ ایک محبت کرنے والا شوہر یا بیوی بیماری کی صورت میں ڈاکٹر سے چیک اپ کرانے میں ایک دوسرے کے زیادہ معاون ہوتے ہیں اور وہ ایک دوسرے کو علاج معالجے پر مجبور کرتے ہیں۔
رپورٹ کی تیاری میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے شادی شدہ افراد کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں بلند فشار خون اور خون میں شوگر اور کولسٹرول میں اضافے کے مریض شامل ہیں۔
ریسرچ اسٹڈی کے نگران ڈاکٹر پول کارٹر اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ شادی کا عارضہ قلب سے بچاؤ کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ ڈاکٹر کارٹر اور ان کی ٹیم اس کے اسباب کا باریک بینی سے مطالعہ کرتے رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شادی خون میں کولسٹرول کی مقدار کو حد سے بڑھنے اور دل کے امراض سے تحفظ میں معاون ہے۔
اسٹڈی کے نتائج کے مطابق پچاس، ساٹھ اور ستر سال کی عمر کے مردو خواتین میں خون میں کولسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اگر وہ شادی شدہ ہوں تو ان کے ہاں زندہ رہنے کے امکات زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ تحقیقی مطالعہ 14 سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کا نتیجہ ہے۔