بہت سے لوگ ملیٹھی کو رمضان میں ذائقے دار مشروب کے طور پر استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔ تاہم لوگوں کی اکثریت اس کے حیران کن فوائد سے ناواقف ہے۔
ملیٹھی کی جڑ انسانی جسم کے لیے اہم غذائی عناصر کا مجموعہ ہوتی ہے۔ یہ وٹامن B1، B2، B3 اور B5 سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جسم کو مطلوب معدنیات مثلا فاسفورس ، کیلشیئم ، آئرن اور پوٹاشیئم بھی فراہم کرتی ہے۔ ملیٹھی Antioxidant مواد بھی رکھتی ہے جو جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ خطرناک امراض سے بھی بچاتا ہے۔
صحت کے امور سے متعلق معروف ویب سائٹ "کیئر2” نے ملیٹھی کے پودے کے 6 اہم فوائد ذکر کیے ہیں جو آپ کے لیے ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں :
1۔ دباؤ کا علاج
ملیٹھی انسانی جسم کے کظری غدّے میں تعطل واقع ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہ غدہ ان ہارمونز کو پیدا کرنے کا ذمے دار ہے جن کے ذریعے دباؤ پر قابو پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ تناؤ اور تشویش کے احساس کو بھی ختم کرتا ہے۔
2۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی
ملیٹھی انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو بہتر بناتی ہے۔ یہ جسم میں وائرس کو ختم کرنے والے عنصر Interferon کی سطح بڑھانے میں کام آتی ہے۔ اس طرح یہ پودا کئی امراض کا قدرتی علاج ثابت ہوتا ہے جن میں جوڑوں کا درد یعنی گَٹھیا اور جلد کا دق شامل ہے۔
3۔ مانعِ سوزش
ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ملیٹھی میں دیگر قدرتی جڑی بوٹیوں اور (ایبوپروفن پر مشتمل) دواؤں کے مقابلے میں مانعِ سوزش Anti-inflammatory ہونے کی صفت زیادہ پائی جاتی ہے۔
4۔ انسدادِ سرطان
بہت سی طبی تحقیقوں میں یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ ملیٹھی ایسی خصوصیات کی حامل ہوتی ہے جو سرطان کے مرض سے بچاتی ہیں۔ ان میں چھاتی اور نظام ہضم کا سرطان خاص طور پر شامل ہے۔ ملیٹھی جسم کے اندر سرطانی خلیے پیدا ہونے سے روکتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ جگر کے سرطان کے انسداد کے حوالے سے بھی انتہائی قدرت رکھتی ہے۔
5۔ دانتوں میں کیڑا لگنے سے حفاظت
ملیٹھی کی جڑوں میں دو ایسے عناصر بھی پائے جاتے ہیں جو دانتوں میں کیڑا لگنے اور مسوڑھوں کے انفیکشن سے محفوظ رکھتے ہیں۔
6۔ نظامِ ہاضمہ کی صحت برقرار
ملیٹھی کی جڑیں آنتوں کے انفیکشن کے امکانات کم کر دیتی ہیں اور نظامِ ہاضمہ کی سلامتی اور فضلے کے منظم طور باہر جانے کے عمل کو یقینی بناتی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی طبی تحقیقوں کے مطابق یہ آنتوں میں متاثرہ Mucous membrane کے علاج میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔