اسرائیل میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظررکھنے والی تنظیم نے الزام عاید کیا ہے کہ صہیونی فوج، پولیس اور یہودی آباد سب فلسطینیوں کے حقوق کی پامالیوں اور فلسطینیوں پر تشدد میں ملوث ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی انسانی حقوق گروپ ’بتسلیم‘ کے مطابق غرب اردن میں یہودی آباد کار اور فوجی باری باری فلسطینی شہریوں کی جان ومال اور ان کی عزت وآبرو پرحملہ آور ہوتےہیں۔
انسانی حقوق گروپ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے شہروں میں فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد واقعات اور فلسطینیوں کو ہراساں کرنے میں فوجی اور سول آباد کار دونوں برابر شریک ہیں۔ دونوں ہی فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز غرب اردن میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کے دوران 68 سالہ معمر فلسطینی سمیت تین افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس سے قبل 22 اپریل کو یتسھار کالونی کے آباد کاروں نے عوریف کے مقام پر فلسطینیوں کی گاڑیوں پر سنگ باری کی تھی جس کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
ایک تازہ واقعے میں یہودی آباد کاروں نے غرب اردن کے شمالی علاقے حوارہ میں ’تبواض‘ کالونی کے قریب فلسطینی شہریوں کے گھروں پر سنگ باری کی اور آہنی سلاخوں سے گھروں کی توڑپھوڑ کی گئی۔