قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع دیر ابو مشعل گاؤں کا محاصرہ کرلیا ہے۔ اس گاؤں سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینی شہریوں نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں ایک فدائی حملے میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو ہلاک اور چھ کو زخمی کردیا تھا۔ صہیونی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تینوں فلسطینی جام شہادت نوش کرگئےتھے۔ ان تینوں کا تعلق دیرابو مشعل سے بتایا جاتا ہے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی فوج کی بھاری نفری نے جمعہ کی شام دیر ابو مشعل کا محاصرہ کیا اور پوری رات تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ صبح کو قصبے کا محاصرہ مزید سخت کردیا گیا اور مزید نفری منگوائی گئی ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے قصبے میں آمد ورفت کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کردیے ہیں۔ تلاشی کے دوران متعدد طلباء کو حراست میں لینے کے ساتھ ان کی گاڑیاں بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی بھاری نفری کی آمد کے بعد دیر ابو مشعل فوجی چھاؤنی کا مںظر پیش کررہا ہے۔ قابض فوج کی بھاری نفری قصبے کے اندر اور باہر گاڑیوں پر اور پیدل گشت کررہی ہے۔ شہریوں میں سخت خوف و ہراس پایا جا ہا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان افیحائی ادرعی نے کہا ہے کہ دیر ابو مشعل کا محاصرہ مزید سخت کیاجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے اہل خانہ کو دوسرے شہروں میں کام کاج کی اجازت کے حوالے سے دیے گئے پرمٹ واپس لے لیے گئے ہیں۔ ان کے خلاف مزید انتقامی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کو مقبوضہ بیت المقدس میں فدائی حملے میں تین فلسطینی نوجوان شہید جبکہ ایک اسرائیلی خاتون پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔ تینوں شہداء کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی قصبے دیر ابو مشعل سے تھا۔