چهارشنبه 30/آوریل/2025

مصر اور غزہ کے درمیان بفر زون کے قیام پر کام جاری

جمعرات 29-جون-2017

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحد پر غیرقانونی آمد و رفت روکنے کے لیے فلسطینی انتظامیہ نے ’بفرزون‘ کےقیام پر کام شروع کر دیا ہے۔

 مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی جانب سے مصر اور غزہ کے درمیان سرحد پر  پار دراندازی روکنے کے لیے 12 کلو میٹر کے علاقے پر سیکیورٹی بفر زون کے قیام کے قیام پر کام شروع کردیا ہے۔

غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت داخلہ و نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے حکام نے 12 کلو میٹر طویل اور 100 میٹر چوڑا بفر زون قائم کرنے کے لیے کام کا آغاز کیا ہے۔ بفر زون کے قیام کا مقصد سرحد پار ہونے والی دراندازی کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہیں۔ اس ضمن میں جگہ جگہ کنٹرول ٹاور قائم کرنے کے ساتھ ساتھ خفیہ کیمرے بھی لگائے جائیں گے تاکہ سرحد پار منشیات کی اسمگلنگ روکنے اور اشتہاریوں کے فرار کو روکا جا سکے۔

حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بفرو زون کے قیام کا فیصلہ حال ہی میں حماس کی قیادت کے دورہ مصر کے دوران سیکیورٹی سے متعلق طے پائے دو طرفہ معاہدے معاہدے کا حصہ ہے۔

غزہ میں فلسطینی سیکرٹری داخلہ توفیق ابو نعیم نےمیڈیا  کو بتایا کہ بفر زون جلد ہی ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا جائے گا۔ بفر زون کےقیام کا مقصد سرحد پر مانیٹرنگ کی سہولت، منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور اشتہاریوں کے مصر فرار کو روکنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بفر زون کا قیام مصر کے لیے پیغام ہے کہ حماس مصر کی قومی سلامتی اور فلسطینی قومی سلامتی میں کوئی فرق نہیں رکھتی۔ حماس مصر کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کسی کو اجازت نہیں دے گی اور غزہ کی سرزمین کو مصر کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی