چهارشنبه 30/آوریل/2025

’دشمن کی قید میں اذیتیں اٹھانے والے اپنا حق لے کے رہیں گے‘

جمعرات 6-جولائی-2017

اسرائیلی جیلوں میں سال ہا سال تک قید و بند کی صعبوتیں اٹھانے والے فلسطینی شہریوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر فلسطینی اتھارٹی سے اسیران کی مالی مراعات بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں وزیر لیبر کے باہر احتجاجی دھرنا دیے سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ نے کہا کہ محمود عباس اسرائیل اور امریکا کے دباؤ میں آ کر اسیران کے حقوق غصب کرنا چاہتے ہیں مگر  سابق اسیران محمود عباس کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں دشمن کے عقوبت خانوں میں برسوں تک اذیتیں اٹھانے والے اپنے حقوق سے کسی صورت میں دست بردار نہیں ہوں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے محنت مامون ابو شھلا کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں نے اسیران کی ختم کی گئی مالی مراعات فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ وہ اسیران کو ملنے والے وظائف کی بحال تک دھرنا جاری رکھیں گے۔

سابق فلسطینی اسیران کی کمیٹی کے ترجمان محمد الدیراوی نے کہا کہ جب سے اسیران کے اہل خانہ نے دھرنا دیا ہے فلسطینی اتھارٹی کے کسی سرکردہ عہدیدار نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ ایسے لگتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ہمارے احتجاج کی کوئی پرواہ تک نہیں۔ مگر ہم اپنا احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں جب تک اسیران کے ختم کیے گئے وظائف بحال نہیں کیے جاتے۔

الدیراوی نے تحریک فتح کی قیادت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان کے مطالبات کو فلسطینی اتھارٹی کے سامنے پیش کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے 277  سابق اسیران کو ملنے والی مالی مراعات ختم کردی تھیں۔ یہ سابق اسیر سنہ 2010ء کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل کے تحت رہا ہوئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی