فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے پانچ یہودی آبادکاروں کو اسرائیل کے حوالے کیا ہے۔ عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق یہ افراد مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی علاقے ’طوباس‘ سے ملے تھے۔
اخبار نے دعوی کیا ہے کہ تمام یہودی آباد کار راستہ بھٹک کر طوباس شہر کے ’تیاسیر‘ قصبے میں داخل ہو گیے تھے جہاں انہیں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا۔
’’ولا‘‘ نامی عبرانی نیوز پورٹل ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ افراد پر مشتمل یہودی آبادکاروں کا ایک خاندان شاہراہ 90 پر بئر السبع جانا چاہتا تھا کہ وہ راستہ بھول کر غلطی سے طوباس شہر میں داخل ہو گئے۔
فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں نے گزشتہ جمعہ کو بھی مغربی کنارے کے شہر جنین میں غلطی سے داخل ہونے والے ایک یہودی آبادکار کو ’’سالم‘‘ ملٹری کراسنگ سے راستے اسرائیلی حکام کے حوالے کیا تھا۔
یاد رہے کہ معاہدہ اوسلو کے تحت تشکیل پانے والے مغربی کنارے کے زون ’’اے‘‘ میں اسرائیلیوں کو داخلے کی اجازت نہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے زیر نگین اس علاقے میں بغیر اجازت داخلہ اسرائیلی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے ’’اے‘‘ ریجن میں داخلے کے حوالے انتباہی اعلانات کے دیو ہیکل بل بورڈز نصب کر رکھے ہیں جن پر اس علاقے میں داخلے سے متعلق وارننگز درج ہیں تاکہ اسرائیلیوں کو فلسطینیوں کے ممکنہ حملوں سے بچایا جا سکے۔ ستمبر 2000ء کی انتفاضہ کے موقع پر اسرائیلی شہری ایسے کئی حملوں کی زد میں آ چکے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدات کے بموجب فلسطینی سیکیورٹی ادارے ’’اے‘‘ ریجن میں داخل ہونے والے اسرائیلیوں کو فی الفور واپس کرنے کا پابند ہے کیونکہ صہیونی سیکیورٹی اہلکار بھی بعض اوقات فلسطینی اتھارٹی کے زیر نگین علاقے میں مخصوص سیکیورٹی امور سرانجام دینے کی غرض سے جان بوجھ کر داخل ہوتے رہتے ہیں جنہیں بعد میں عام شہری قرار دلوا کر اسرائیل واپس بھجوایا جاتا ہے۔