جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی زندانوں میں اسیر غیر انسانی زندگی گزارنے پر مجبور

اتوار 9-جولائی-2017

اسرائیلی  پبلک ڈیفنس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں اسرائیلی جیلوں میں کڑے حالات کا انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں اسرائیلی جیل حکام کے زیر انتظام 24 قید خانوں اور عدالتوں میں واقع 10 حراستی مراکز کا جائزہ لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قیدیوں کو رکھنے والی جگہ  گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں ہر قیدی کے لیے صرف 3 میٹر کا رقبہ میسر ہے جب کہ مغربی ممالک کی جیلوں میں ایک قیدی کے لیے 8.8 میٹر کی جگہ ہوتی ہے۔ اسی طرح قیدیوں اور زیر حراست افراد کو بستر تک محدود رکھنے کے لیے بھی غیر معیاری طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔

جیلوں کے کمروں میں موسم گرما میں سخت گرمی اور رطوبت جب کہ موسم سرما میں سخت سردی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قیدیوں کو بنیادی ضروریات کے سامان کی فراہمی میں بھی قلت پائی جاتی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی تصدیق کی گئی ہے کہ قیدیوں کو مناسب علاج کے حوالے سے بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔

عدالتوں میں حراستی مراکز کے حوالے سے رپورٹ میں باور کرایا گیا ہے کہ ان مقامات پر انسانوں کو بھر دیا گیا ہے اور وہاں ہوا کے گزر کا بھی انتہائی ناقص انتظام ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی