رواں ماہ جولائی کے دوسرے ہفتے کے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہری شہید جب کہ فلسطینیوں کی 7 مزاحمتی کارروائیوں میں تین صہیونی جنہم واصل اور چار زخمی ہوئے۔
بیت المقدس میں جمعہ کے روعز تین فلسطینی جاں بازوں محمد احمد جبارین، محمد حامد جبارین اور محمد احمد مفضل جبارین نے قبلہ اول میں مشترکہ فدائی حملے میں تین صہیونی فوجی ہلاک کیے۔
اس کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوا۔ قبل ازیں تقوع کے بقام پر محمد ابراہیم جبرین نے ایک فدائی حملے میں جان شہادت نوش کرنے سے قبل قابض فوج کے ایک افسر کو شدید زخمی کیا۔
سلوان قصبے میں انتفاضہ القدس میں سرگرم نوجوانوں نے سنگ باری کرکے دو صہیونی فوجیوں کو زخمی کیا۔
جولائی کے دوسرے ہفتے کے دوران فلسطینی نوجوانوں کی طرف سے صہیونی فوج پر مجموعی طور پر سات حملے کیے گئے۔ پرانے الخلیل شہر اور بیت لحم میں عایدہ کیمپ میں اسرائیلی فوج کی گشتی پارٹیوں پر دو بم حملے کیے گئے۔ تاہم صہیونی فوج نے ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی۔
غرب اردن میں صہیونی فوج پر فائرنگ کے دو واقعات کا اندراج کیا گیا۔ جولائی کے دوسرے ہفتے میں صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں سات فلسطینی شہید ہوئے۔ شہیداء میں سعد ناصر صلاح،17 سالہ أوس محمد سلامة 18 سالہ براء إسماعيل حمامدة، 26 سالہ محمد إبراهيم جبرين، 29 سالہ محمد أحمد جبارين ،19 سالہ محمد حامد جبارين اور محمد محمد أحمد مفضل جبارين کے ناموں سے کی گئی ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں 52 فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
فلسطینی شہریوں می جانب سے اسرائیلی فوج پر پٹرول بموں کے 16 واقعات کا اندراج کیاگیا۔ اسرائیلی فوج نے مزید تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی قبضے میں لیے جس کے بعد قابض فوج کی تحویل میں موجود شہداء کے جسد خاکی کی تعداد12 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود شہداء میں عبد الحميد أبو سرور، محمد ناصر محمود الطرايرة ، محمد جبارة أحمد الفقيہ، رامي محمد زعيم علي العورتاني، مصباح أبو صبيح، فادي أحمد القنبر، عادل حسن عنكوش، براء إبراهيم عطا، أسامة أحمد عطا، محمد أحمد جبارين، محمد حامد جبارين اور محمد أحمد مفضل جبارين شہدا شامل ہیں۔
جولائی کے دوسرے ہفتے کے دوران بھی اسرائیلی فوج کی طرف سے 26 بچوں سمیت 77 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ زیادہ تر گرفتاریاں الخلیل، القدس، جنین، بیت لحم، نابلس، طولکرم، قلقیلیہ سے کی گئیں۔ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سابق اسیران بھی شامل ہیں۔