اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکامی کی پہلی سالگرہ پر ترک قوم اور حکومت کو مبارک باد پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک ٹی وی TRT سے بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ ترکی نے بالعموم پوری مسلم امہ کے مسائل بالخصوص فلسطین،القدس، الاقصیٰ اور غزہ کی ناکہ بندی جیسے مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ترک قوم کی اس سے بڑی اور کیا مثال ہوسکتی ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران ترکی کے نو رضاکاروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کو ترک قوم اور اس کی سیاسی قیادت پر فخر ہے جس نے ایک لمحے کے لیے بھی فلسطینی قوم کو فراموش نہیں کیا ہے۔
فلسطینی قوم کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے والوں کی حمایت ہمارا فرض ہے۔ ہم دل وجان سے ترک قوم اور حکومت کے ساتھ ہیں۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ ترکی موجودہ قیادت کے ذریعے داخلی اور خارجی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے ترقی کا سفر جاری رکھے گا۔
اس موقع پر خالد مشعل نے قبلہ اول اور بیت المقدس کو صہیونی ریاست کی طرف سے لاحق خطرات پر بھی بات کی اور کہا کہ لمحہ موجود میں قبلہ اول کو قابض صہیونی ریاست کے ہاتھوں سنگین خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبلہ اول پرصہیونی ریاست کا غاصبانہ تسلط تو 50 سال سے قائم ہے مگر آج اسرائیلی حکومت نے پہلی بار مسجد اقصی میں اذان اور نماز کی ادائی پر پابندی عاید کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ صہیونی قبلہ اول کو فلسطینی قوم اور مسلمانوں سے چھین لینا چاہتے ہیں۔