فلسطینی علماء نے عالم اسلام اور عرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ دفاع قبلہ اول کو اپنی اولیم ترجیح قرار دیتے ہوئے موثر کوششیں شروع کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں علماء رابطہ کونسل کے زیراہتمام دفاع قبلہ اول ریلی نکالی گئی جس میں فلسطینی شہریوں، علماء اور سماجی کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فلسطینی علماء کونسل کے چیئرمین مروان ابو راس نے کہا کہ عالم اسلام اور عرب دنیا بالعموم فلسطین بالخصوص مسجد اقصیٰ المبارک کے دفاع کو اپنی اولین ترجیح قرار دیں۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ میں اذان اور نماز پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کو عالم اسلام کے لیے سنگین چیلنج قرار دیا اور کہا کہ عالم اسلام کو اپنے پہلے قبلہ کے دفاع کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔
ابو راس نےمسلم ممالک کی حکومتوں کی طرف سے قبلہ اول پر پابندیوں پر خاموشی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ مسلم امہ کی خاموشی صہیونی دشمن کو قبلہ اول کے خلاف اپنی سازشوں کو آگے بڑھانے کا موقع مل رہا ہے۔ فلسطینی علماء کونسل کے سربراہ نے استفسار کیا کہ مسلمان ملکوں کی افواج اور ان کی دفاعی تیاریاں اگر قبلہ اول کے دفاع کے کام نہیں آسکتیں تو اور کس کام آئیں گی۔ انہوں عرب ممالک کے درمیان پائے جانے والے اختلافات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عرب ممالک مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے دفاع کے بجائے اپنی توانائیاں اور وسائل ایک دوسرے کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔