اسپین کی کاریں تیار کرنے والی کمپنی ’ولکس ویگن‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فضائی آلودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے 2040 تک پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی لگا دی جائے گی۔
کمپنی لاکھوں ڈالر کا ایک منصوبہ شروع کر رہی ہے جس کے تحت کونسلوں کو ڈیزل گاڑیوں سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔
حکومت بعد میں صاف ہوا کی حکمتِ عملی کا بھی اعلان کرے گی۔
کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات حوصلہ افزا ہیں لیکن ان کی تفصیلات کی ضرورت ہے۔
حکومت کو عدالتوں نے حکم دیا تھا کہ وہ آلودگی پیدا کرنے والی خطرناک گیس نائٹرس آکسائیڈ کی مقدار پر قابو پانے کے لیے منصوبہ تیار کریں۔
مقامی اقدامات میں بسوں میں تبدیلی کر کے انھیں زیادہ ماحول دوست بنانا، سڑکوں کے نقشے تبدیل کرنا، سپیڈ بریکروں کو بدلنا اور ٹریفک کے اشاروں میں ایسی تبدیلیاں لانا کہ ٹریفک کا بہاؤ زیادہ ہموار ہو جائے، شامل ہیں۔
آلودگی کے خلاف کام کرنے والے کارکن چاہتے ہیں کہ حکومت ایسے ایئر زون قائم کرے جہاں آلودگی پیدا کرنے والی گاڑیوں پر جرمانے عائد کیے جا سکیں۔
تاہم حکومت کو خدشہ ہے کہ کہیں ایسا نہ لگے کہ وہ ڈیزل گاڑیوں کے مالکان کو سزا دینا چاہتی ہے جنھوں نے اپنی گاڑیاں گذشتہ لیبر حکومت کی اس شہ پر خریدی تھیں کہ وہ کم کاربن خارج کرتی ہیں۔
اسپین کا یہ اعلان ایسے ماحول میں کیا جا رہا ہے جب دنیا بھر میں بجلی سے چلنے والی کاروں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
گذشہ ہفتے فرانسیسی صدر میکخواں نے ایسے ہی ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت فرانس سے 2040 تک معدنیاتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی لگا دی جائے گی۔