چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا مطالبہ

اتوار 30-جولائی-2017

فلسطین کے ایک سرکردہ عیسائی مذہبی رہ نماپوپ مانویل مسلم نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کی الاقصیٰ میں کامیابی اور فتح نصرت مسلمانوں کے قبلہ اول کی آزادی کا نقطہ آغاز ہے۔

مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق عیسائی پادری کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مسلمان اور عیسائی یکساں طورپر صہیونی ریاست کی غنڈہ گردی اور مذہبی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ ناپاک صہیونیوں کے ہاتھوں نہ صرف فلسطینی مسلمانوں کے مقدس مقامات غیر محفوظ ہیں، اسی طرح فلسطین کے عیسائیوں کے مقدس مذہبی مقامات پر غیر محفوظ ہیں۔

امانویل مسلم نے فلسطین کے اسلامی اور مسیحی مقدسات کے دفاع کے لیے موثر انداز میں اسرائیل کے خلاف سول نافرمانکی تحریک چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔

ترک خبررساں ادارے’اناطولیہ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امانویل مسلم کا کہنا تھا کہ بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ سمیت فلسطین کے دوسرے علاقوں میں مقدسات کے دفاع کے لیے جاری تحریک میں مزید شدت لانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی مقدسات کے دفاع کی اس تحریک کو ٹھنڈ نہیں ہونا چاہیے بلکہ مقدسات کے دفاع اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک شروع کی جانی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں 14 جولائی کے بعد  مسجد اقصیٰ کےباہر جاری دھرنا سول نافرمانی ہی کی ایک شکل تھی۔ اس تحریک میں مزید وسعت لا کر اسرائیل کو فلسطینی مقدسات کے بے حرمتی سے روکا جائے۔

خیال رہے کہ 79 سال پوپ امانویل مسلم وسطی مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں بیرزیت میں رہائش پذیر ہیں۔ وہ کئی سال تک غزہ کی پٹی میں دیر لاتین گرجا گھر کے متولی رہے ہیں۔ امانویل مسلم کا شکار فلسطین کےسرکردہ عیسائی مذہبی رہ نماؤں میں ہوتا ہے۔ وہ فلسطین کی مسلم۔ مسیحی سپریم کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور القدس کا معرکہ اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جاری کشمکش کا حصہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عیسائی اور مسلمان دونوں قومیں صہیونیوں کے غاصبانہ قبضے کا شکار ہیں۔ دونوں قوموں کو صہیونیوں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا۔

مختصر لنک:

کاپی