چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی رکن پارلیمنٹ بغیر مقدمہ چلائے چار ماہ کے لیے پابند سلاسل

پیر 31-جولائی-2017

اسرائیل کی ایک عدالت نے فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما عمر عبدالرزاق کو بغیر مقدمہ چلائے اور کسی الزام بنا چار ماہ کے لیے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت جیل میں ڈال دیا ہے

عمر عبدالرزاق کی گرفتاری  اور انتظامی حراست کے بعد اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل منتخب فلسطینی ارکان اسمبلی کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رکن پارلیمان عمر عبدالرزاق کے  بیٹے  محمد عمر نے بتایا کہ اس کے والد کو  بغیر کسی الزام کے چار ماہ کی انتظامی قید کا حکم دیا گیا ہے جس کے بعد انہیں جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عمر عبدالرزاق کی گرفتاری 23 جولائی کو عمل میں لائی گئی تھی۔ یہ ان کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ وہ چھ بار پہلے بھی گرفتار ہو کر چھ سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ سنہہ 2014ء کو انہیں حراست میں لے کر9 ماہ تک مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا تھا۔

اسرائیلی زندانوں میں قید دیگر منتخب فلسطینی ارکان پارلیمان میں 51 سالہ محمد اسماعیل الطل بھی شامل ہیں جو خرابی صحت کے باوجود صہیونی عقوبت خانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔

گذشتہ روز اسرائیلی عدالت سے مزید 13 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔

مختصر لنک:

کاپی