چهارشنبه 30/آوریل/2025

یمنی میں حوثی بغاوت کے بعد 11 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے

پیر 7-اگست-2017

یمن کے وزیر برائے انسانی حقوق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سنہ2015ء کے اوائل سے ملک میں جاری حوثیوں کی بغاوت کے بعد اب تک 11 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یمنی وزیر محمد عسکر نے بتایا کہ حوثیوں کی بغاوت کے بعد 1080 بچوں اور 684 خواتین سمیت 11 ہزار 251 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

یمنی وزیر نے بتایا کہ وزارت برائے انسانی حقوق نے رواں سال یمن میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار جمع کیے ہیں جن کے مطابق اب تک 500 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان میں 8 صحافی بھی شامل ہیں۔ ان میں ایک صحافی یحیٰ الجیحی کو باغیوں کی جانب سے محض دس منٹ کے فرضی اور جعلی ٹرائل کے بعد پھانسی کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران اب تک باغیوں کے ہاتھوں 18 ہزار 734 شہریوں کو جبری اغواء کیا گیا۔ ان میں وزیر دفاع محمود الصبیحی، صدر عبد ربہ منصور ھادی کے بھائی ناصر منصور اور سرکردہ سیاسی رہ نما محمد قحطان بھی شامل ہیں۔

محمد عسکر نے جیلوں میں لاپتا شہریوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا حالانکہ گذشتہ ماہ یمنی وزیراعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 3000 شہری ابھی تک لا پتا ہیں۔

یمنی حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے عرب اتحادی فوج کے ساتھ مل کر باغیوں سے ملک کا 80 فی صد علاقہ واگزار کرالیا ہے۔ یمنی فوج اور حکومت نے عرب اتحاد کی مدد سے یمن میں ایرانی عزائم خاک میں ملا دیے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی