چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہفتہ رفتہ: 11 فدائی حملے،9 صہیونی زخمی،87 مقامات پرمزاحمت

بدھ 9-اگست-2017

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فلسطین میں انتفاضہ کارروائیوں کےدوران 9 صہیونی زخمی ہوئے۔ اس دوران 11 فدائی حملے کیے گئے جب کہ صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان  مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں 87 مقامات پر تصادم ہوا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انتفاضہ القدس پر نظر رکھنے والی ویب سائیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کی فدائی کارروائیوں میں سر فہرست 19 سالہ اسماعیل ابراہیم النعامین کی کارروائی ہے۔ یہ کارروائی  الخلیل شہر کے قصبے یطا میں کی گئی جس میں  جس میں ایک یہودی آباد کار کو چاقو گھونپا گیا۔

اس کے علاوہ گذشتہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی سنگ باری کے نتیجے میں ایک اسرائیلی  زخمی ہوا۔

بیت المقدس کے الطور قصبے میں فلسطینیوں کے ساتھ تصادم میں دو یہودی آباد کار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہیں درمیانے درجے کے زخم آئے۔

الخلیل شہر میں حلحو کے مقام پر  سنگ باری سے ایک اسرائیلی فوجی معمولی زخمی ہوا۔

ایک قابض فوجی الخلیل میں خرسا کےمقام پر زخمی ہوا۔ بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر فلسطینیوں کی سنگ باری سے ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا۔

صہیونی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے الخلیل شہر میں ایک فدائی حملہ ناکام بناتے ہوئے ایک عتصیون چوک سے ایک فلسطینی دوشیزہ کو حراست میں لے لیا جو مبینہ طور پر یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر حملے کی تیاری کررہی تھی۔

ہفتہ رفتہ کے مزاحمتی واقعات

گذشتہ ہفتے یعنی اگست کے پہلے ہفتے کے دوران بیت المقدس اور غرب اردن میں فلسطینی شہریوں نے کئی مقامات پر یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں کو حملوں کا نشانہ بنایا۔

یکم اگست کو بیت لحم، عیلی زھاوف یہودی کالونی اور خلفیات کے مقام پر اسرائیلی فوج پر تین بم پھینکے گئے تاہم ان واقعات میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اس کے علاوہ یکم اگست کو بیت ایل، بلاطہ پناہ گزین کیمپ اور دیگر مقامات پر بھی فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجیوں پر سنگ باری کی۔ یکم اگست کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ، دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 18 فلسطینی زخمی ہوئے۔

گذشتہ ہفتے فلسطینی شہریوں کی جانب سے صہیونی فوج پر پٹرول بموں سے 13 حملے کیے گئے۔

گذژہ ہفتے ہی اسرائیلی فوج نے تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کیے جنہیں ان کے آبائی شہروں بیت لحم اور الخلیل میں سپرد خاک کیا گیا۔

تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی واپس کرنے کے بعد بھی اسرائیلی فوج کے قبضے میں ابھی 9 شہداء کے جسد خاکی موجود ہیں۔ ان میں شہید عبدالحمید ابو سرور، محمد ناصر محمود ابو طرایرہ۔ محمد جبارہ احمد الفقیہ، رامی محمد زعیم علی العورتانی، مصباح ابو صبیح، فادی احمد القنبر، شہید عادل حسین عنکوش، براہیم ابراہیم عطا اور شہید اسامہ احمد عطا شامل ہیں۔

گرفتاریاں اور سزائیں

گذشتہ ہفتے قابض فوج کی جانب سے 21 بچوں سمیت 71 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ زیادہ تر گرفتاریاں الخلیل، القدس، جنین، بیت لحم، نابلس، طولکرم اور قلقیلیہ سے کی گئی ہیں۔ حراست میں لیے جانے والوں میں سابق اسیران بھی شامل ہیں۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی عدالتوں سے 67 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔ قابض صہیونی ریاست کی عدالتوں سے دی گئی سزاؤں میں کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی انتظامی قید کی سزائیں شامل ہیں۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی جیل سے 13 سال بعد عبدالمنعم احمد الحسنات نامی شہری کو رہا کیا گیا۔ جب کہ رام اللہ سے فلسطینی قانون ساز کے بزرگ کن احمد ابو طیر کو حراست میں لے لیا گیا جنہیں بعد ازاں چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والوں میں 39 سالہ دلال سعید محمد ابو الھویٰ بھی شامل ہیں۔ دلال احمد ایک سال کے بعد اسرائیلی جیل سے رہا ہوئیں۔

گذشتہ ہفتے اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ام الفحم کے رہائشی علاء زیود کو 25 سال قید کی سزا سنائی۔

مختصر لنک:

کاپی