چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی نوجوان کا قاتل یہودی فوجی کل سے جیل منتقل

جمعرات 10-اگست-2017

گذشتہ برس ایک نہتے اور زخمی فلسطینی نوجوان کو بے رحمی سے گولیاں مار کر قتل کرنے میں مجرم قرار دیا گیا اسرائیلی فوجی اہلکار کل بدھ نو اگست سے اس کیس میں جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے بہیمانہ قتل میں ملوث یہودی فوجی الیئور ازاریا کو کل بدھ کو ’صرفند‘ ملٹری جیل منتقل کیا گیا۔ جیل بھیجے جانے کے وقت مجرم کے ساتھ اس کے اہل خانہ کے کچھ لوگ بھی موجود تھے۔

ازاریا کے وکیل اور اہل خانہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ قاتل فوجی اہلکار کو جیل بھیجے جانے کی تاریخ پر نظرثانی کرے تاہم عدالت نے تاریخ میں تبدیلی کی درخواست مسترد کردی تھی۔

عبرانی اخبارات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے قاتل فوجی کی سزا میں اضافے سے متعلق پراسیکیوٹر کی درخواست کو بھی مسترد کردتے ملزم کو سنائی گئی سابقہ سزا برقرار رکھی تھی۔  فلسطینی نوجوان کے قاتل کو اسرائیلی عدالت سے گذشتہ برس ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اسے ملازمت سے برطرف کردیا گیا  تھا۔

اسرائیلی فوج کی اپیل عدالت میں قاتل  ’الیورازاریا‘ کی سزا کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ازاریا نے غلطی سے فلسطینی نوجوان پر گولی چلائی تھی۔ عدالت کی طرف سے اسے سنائی گئی ڈیڑھ سال قید کی سزا نا مناسب ہے۔ تاہم اپیل عدالت نے سابقہ سزا برقرار رکھتے ہوئے قاتل کو ڈیڑھ سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوجی  الیور ازاریا نے 24 مارچ 2016ء کوایک 21 سالہ فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو اس وقت گولیاں مارکرشہید کردیا تھا جب وہ پہلے ہی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا تھا۔ اس موقع پر ایک دوسرے فوجی نے ازاریاں کی جانب سے الشریف کو گولیاں مار کر شہید کرنے کی ویڈیو بنائی تھی۔ یہ ویڈیو ایک انسانی حقوق گروپ کے ہاتھ لگی جس نے سے نشر کردیا۔ بعد ازاں صہیونی فوج نے دباؤ میں آکر الیور ازاریا کو فوج سے معطل کرکے اس کے خلاف مقدمہ کی کارروائی شروع کی تھی۔

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی طرف الیور ازاریا کو فلسطینی نوجوان کے غیر ارادی قتل کا مجرم قرار دیا تھا اور اسے ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی