شنبه 16/نوامبر/2024

’یو این’ فلسطینی اتھارٹی کی ابلاغ اداروں پر پابندیوں کا نوٹس لے

پیر 14-اگست-2017

فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے کے لیے منظور کیے گئے نام نہاد سائر جرائم ایکٹ پر فلسطینی عوامی، سیاسی، صحافتی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے نے اقوام متحدہ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں عالمی ادارے کی توجہ فلسطین میں نام نہاد سائبر جرائم قوانین اور اس کے آزادی اظہار اور ذرائع ابلاغ کی آزادی پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا احوال بیان کیا گیا ہے۔

یہ شکایتی مکتوب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تحفظ حق آزادی اظہار رائے کے خصوصی مندوب ڈیوڈ کائی کو ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے نام نہاد سائبر جرائم بل منظور کرکے ملک میں آزادی اظہار کے حق پر ایک نئی قدغن عاید کی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ’الحق‘ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اقوام متحدہ کو شکایت کی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ملک میں ذرائع ابلاغ کے اداروں کو دبانے اور آزادی اظہار کو کچلنے کے لیے نام نہاد قوانین کا سہارا لے لی رہے۔ اس قانون کی آڑ میں فلسطینی صحافتی اداروں، آن لائن اخبارات اور نیوز ویب سائیٹس کی بندش کے ساتھ ساتھ ناپسندیدہ بلاگز اور دیگر اخباری اداروں کو بند کیا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ 9 جولائی 2017ء کو فلسطین کےسرکاری گزٹ میں ایک نیا ایکٹ شائع کیا گیا ہے جس میں فلسطین میں ناپسندیدہ قرار دیے گئے اخباری اداروں کو بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی