اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے 34 سالہ فلسطینی خاتون اسیرہ منال عبدالمجید الشوبکی کی مدت حراست میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کی ہے۔ دوسری جانب اسیرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ منال کے ساتھ توہین آمیز سلوک کررہے ہیں۔ وہ حاملہ ہیں اور اس کے باوجود انہیں بار بار گرفتار کرکے بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے سلوان قصبے کی رہائشی سماجی کارکن منال شوبکی کو اسرائیلی فوج نے بغیر کسی الزام کے 10 اگست کو حراست میں لیا تھا تاہم اس کے بعد چھ دن تک گھر میں نظر بندی کی شرط پر رہا کردیا گیا تھا۔ گذشتہ بدھ کو اسے دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔ یہ ایک ماہ میں منال شوبکی کی دوسری گرفتاری ہے۔
خیال رہے کہ منال شوبکی شادہ شدہ ہیں اور ان کی چار بچیاں ہیں جب کہ وہ اس وقت بھی پانچ ماہ کی حاملہ ہیں۔ وہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کے ایک اسکول میں معلمہ تھیں مگر کچھ عرصے سے انہیں ملازمت سے بھی نکال دیا گیا ہے۔